گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کر دیا گیا

پاکستان کے صوبہ پنجاب کےگورنر سلمان تاثیر اسلام آباد میں ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
یہ واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر ایف سکس کی کوہسار مارکیٹ میں پیش آیا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کراچی میں کہا ہے کہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور گورنر کی سکیورٹی پر تعینات تمام اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے
نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق سٹی سرکل کے ایس ڈی پی او احمد اقبال نے بتایا ہے کہ گورنر پنجاب کوہسار مارکیٹ میں واقع ایک ریستوران میں کھانا کھانے کے بعد اپنی گاڑی میں بیٹھ رہے تھے تو ایلیٹ فورس کے ایک اہلکار نے ان پر فائرنگ کر دی۔ پولیس حکام کے مطابق حملہ آور کا نام محمد ممتاز قادری بتایا ہے جو گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصے سے گورنر پنجاب کی سکیورٹی پر تعینات تھے۔ فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔اس حملے میں سلمان تاثیر کو کئی گولیاں لگیں اور انہیں فوری طور پر پولی کلینک ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کرگئے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور ممتاز حسین قادری نے گورنر پنجاب سلمان تاثیر پر سرکاری گن سے فائرنگ کی۔
کوہسار مارکیٹ کے قریب واقع گورنر پنجاب کے گھر پر تعینات ایک سب انسپکٹر نے بی بی سی کو بتایا کہ گورنر پنجاب پیر کو اسلام آباد آئے تھے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد ممتاز قادری کا تعلق نہایت مذہبی گھرانے سے ہے۔ پنجاب پولیس کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں سلمان تاثیر کے ذاتی گھر اور پنجاب ہاؤس میں ایلیٹ فورس کے دو سیکشن تعینات کیے گئے تھے جن میں پولیس اہلکار کی تعداد چودہ ہے۔ ان تمام پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حراست میں لیے گئے ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے یہ حملہ اس لیے کیا کہ گورنر پنجاب نے ناموسِ رسالت قانون کو ایک کالا قانون کہا تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس نقطے کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ یہ ایک انفرادی عمل ہے یا اس کے پیچھے کوئی ہے۔فورس میں جتنے بھی لوگ ہوتے ہیں خاص طور پر جو وی آئی پیز کو دیے جاتے ہیں ان کی پہلے تحقیقات ہوتی ہے اور پولیس کی سپیشل برانچ اس بارے میں رپورٹ دیتی ہے کہ اس کا تعلق کس فرقے سے ہے یا اس کے کیا خیالات ہیں۔' رحمان ملک کا کہنا تھا کہ گورنر کی سکیورٹی پنجاب پولیس فراہم کرتی ہے ان سے معلوم کیا جائے گا کہ جو لوگ انہیں تحفظ کے لیے فراہم کیے گئے کیا ان کی جانچ پڑتال ہوئی تھی۔

Post a Comment

0 Comments